ایبٹ آباد(ای این این) ایبٹ آباد کے تھانہ کینٹ کی حدود لنک روڈ سابقہ میں معمولی تکرار پر پولیس اہلکار کے بیٹے نے ساتھی کے ہمراہ فائرنگ کرکے چھٹی جماعت کا طالبعلم اور چھ بہنوں کا اکلوتا بھائی قتل کردیا۔
عینی شاہدین طالب علموں نے بتایا کہ گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول نمبر ون کے طالبعلم اسکول سے چھٹی کے بعد اپنے دوست محمد علی ولد کالا خان ساکنہ کیہال کے ہمراہ گھر جا رہے تھے کہ دو موٹر سائیکل سواروں سرمد ولد صابر اور موئر ولد شہزاد نے انہیں روکا اور محمد علی کو زبردستی موٹر سائیکل پر بیٹھنے کو کہا اور انکار پر سرمد ولد صابر نے اس پر پسٹل تان لیا جس پر آگے بیٹھے موٹر سائیکل سوار موئیز نے کہا کے اسے گولی مار دو۔ اسی دوران سرمد نے فائر کر دیا اور گولی محمد علی کے پیٹ میں جا لگی جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہو گیا۔
موقع پر موجود لوگوں نے زخمی حالت میں ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس کی حالت تشویشناک ہونے پر اسے ایوب میڈیکل کمپلیکس منتقل کر دیا گیا جہاں گیارہ سالہ محمد علی ولد کالا خان زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔
جاں بحق ہونے والے بچے کے والد کا کہنا تھا کہ میں غریب شخص اور میری چھ بیٹیاں اور یہ اکلوتا بیٹا تھا جسے بغیر کسی دشمنی کے ظالموں نے بے دردی سے قتل کر دیا، مجھے انصاف چاہیے۔
پولیس ذرائع کے مطابق ملزم سرمد تھانہ کینٹ کے اہلکار صابر کا بیٹا ہے۔
ایس ایچ او تھانہ کینٹ نے دو ملزمان کے خلاف زیر دفعہ 302 کے تحت مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی، تاہم سرعام قتل پر انسداد دہشتگردی کی دفعہ شامل نہیں کی گئی اور نہ ہی کوئی گرفتاری ہو سکی تھی۔