Guard of private bus shot dead hostess over resistance against harassment-گارڈ نے بس ہوسٹس کو قتل کردیا - Eye News Network

Guard of private bus shot dead hostess over resistance against harassment-گارڈ نے بس ہوسٹس کو قتل کردیا

0

FAISLABAD/KOHAT (ENNS) A security guard of a private bus service shot dead a bus hostess Mehwish, 18, followed by the exchange of hard words as he was harassing her in bus. A video shows that after exchange of hard words guard slapped the hostess and some passengers resisted as well but no strict action was taken.

As bus stopped at terminal and hostess was going to register complaint against him, he stopped her at stairs and after exchange of some words shot at her, killing on the spot.

CCTV camera reveals then guard managed to escape but some people were seen standing over there with no resistance.

گارڈ نے بس ہوسٹس کو قتل کردیا

فیصل آباد/کوہاٹ(ای این این ایس) بس ٹرمینل فیصل آباد  پر سکیورٹی گارڈ نے بس ہوسٹس کو ہراساں کرنے کی کوشش کی، جس پر ان کے درمیاں تلخ کلامی ہوئی۔ اس دوران چلتی ہوئی بس میں گارڈ نے ہوستس کو تھپڑ دے مارا اور اس دعران کچھ مسافروں نے مزاحمت کی لیکن مجموعی طور اکثریت خاموش رہی۔

بعد ازان جب وہ ہسٹس شکایت کرنے ٹرمنل کی سیڑھیوں پر پہنچی تو گارڈ نے دوبارہ اس کا ہاتھ پکڑا اور کچھ بات چیت کی اور ہوسٹس کے انکار پر اسے گولی مار دی۔

موقع پر موجود دوسرے گارڈ اور عام لوگ خاموش رہے جس کے بعد قاتل گارڈ فرار ہوگیا۔

واضح رہے کہ چند روز قبل ایک نجی بس کمپنی کے سیکورٹی گارڈ نے شادی سے انکار پر مہوش نامی بس ہوسٹس کو فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا، ملزم کو بس اسٹینڈ کے ملازمین نے پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا تھا، جس کے خلاف مقدمہ درج ہے۔میڈیا سے گفتگو میں مقتولہ مہوش کی والدہ کا کہنا تھا کہ اگر ان کی بیٹی کو بروقت طبی امداد دی جاتی تو اس کی جان بچ سکتی تھی۔ساتھ ہی انہوں نے مہوش کے قاتل کو عبرت ناک سزا دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ملزم کے خلاف مقدمے میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعات بھی شامل کی جائیں۔

Murderer guard in police custody. (ENNS)

نگران وزیراعلیٰ پنجاب پروفیسرحسن عسکری نے بھی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب کلیم امام سے رپورٹ طلب کی تھی۔نگران وزیراعلیٰ نے مقتولہ مہوش کے خاندان کو ہر قیمت پر انصاف دینے کے عزم کا بھی اظہار کیا تھا۔

پولیس کی ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزم کسی دوسری بس کمپنی کا سیکیورٹی گارڈ ہے، جو شادی کے لیے بس ہوسٹس کو مجبور کرتا تھا۔ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزم نے شادی سے انکار پر بس ہوسٹس مہوش کو فائرنگ کرکے قتل کیا۔واضح رہے کہ مہوش کے گرفتار قاتل کا پیر کے روز جسمانی رمانڈ لیا گیا۔

 

About Author

Leave A Reply