QUETTA (ENN) Chief Minister Balochistan Sardar Sanaullah Zehri has resigned from the office and governor accepted the resignation.
He was facing no confidence motion by his own treasury members and opposition.
New leader of the house will be elected in upcoming Assembly session.The motion was withdrawn by the mover and the session was adjourned by speaker Raheela Durani.
Prime Mininster Shahid Khaqan Abbasi visited Quetta last night as to rescue CM Zehri but failed to convince his own party legislators.
نواب ثناء اللہ زھری مستعفی
مسلم لیگ (ن) بلوچستان کے صدر نواب ثنا اللہ زہری نے 24دسمبر 2015 صوبہ بلوچستان کے وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے حلف اٹھا یا۔ گورنر ہاؤس کوئٹہ میں گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے ان سے حلف لیاتھا۔
نواب ثنا اللہ زہری پاکستان کے صوبہ بلوچستان کی اسمبلی سے بلا مقابلہ وزیراعلیٰ منتخب ہوئے تھے۔ انتخاب کے وقت ایوان میں65اراکین میں سے 54 موجود تھے۔
پارٹی کے اراکین سمیت ایوان میں موجود تمام اراکین نے نواب ثنا اللہ زہری پر اعتماد کا اظہار کیا تھا،بلوچستان میں شراکت اقتدار کے حوالے سے مری میں ہونے والے معاہدے کے تحت ثنا اللہ زہری کو ڈھائی سال کے لیے وزیر اعلیٰ منتخب کیا گیا تھا وزیر اعلیٰ منتخب ہونے سے قبل نواب ثنا اللہ زہری ڈاکٹر مالک کی کابینہ میں سینیئر وزیر تھے۔
نواب ثناء اللہ زہری 1988ء میں پہلی مرتبہ بلوچستان اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے تھے۔
وزیر اعلیٰ کے عہدے پر فائز ہونے کے ساتھ نواب ثناء اللہ زہری دو اہم قبائلی عہدوں پر بھی فائز رہےوہ زہری قبیلے کے سربراہ ہونے کے علاوہ چیف آف جھالاوان ہیں۔
نواب ثناء اللہ زہری گریجوایٹ ہیں وہ پہلی مرتبہ 1988ء میں بلو چستان اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔ 1997ء کے عام انتخابات کے سوا وہ 1988ء سے مستقل بلوچستان اسمبلی کے رکن منتخب ہوتے چلے آرہے ہیں۔ 1997ء کے عام انتخابات میں انھیں شکست ہوئی تھی ۔وہ سینیٹ کے رکن بھی رہے۔
2013 کے عام انتخابات میں بلوچستان میں سب سے ذیادہ سیٹیں مسلم لیگ ن کی جماعت نےحاصل کی جن کی تعداد 21 اراکین پر مشتمل تھی جبکہ پشتون خواہ ملی عوامی پارٹی نے 14،نیشنل پارٹی 11،جے یوآئی ایف کی 8،مسلم لیگ ق کی 5،بی این پی مینگل کی 2اس کے علاوہ اے این پی ، بی این پی عوامی اور مجلس وحدت المسلمین نے ایک نشست حاصل کی تھی۔
سال نو کے آغاز کے ساتھ ہی اراکین اسمبلی وزیراعلیٰ کی بلوچستان کی جانب سے فنڈز کے اجراء نہ ہونے اور ان سے ملاقات نہ کرنے کے حوالے سے میدان میں آگئے اورانہوں نے وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنا کاعہد کرلیا ۔اس دوران مسلم لیگ ن منحرف ارکان میدان میں آگئے اتحادی جماعتوں میں پشتونخواہ میپ اور نیشنل پارٹی کی آخر تک حمایت وزیر اعلیٰ بلوچستان کو حاصل رہی تاہم سیاسی گتھیا سلجھانے کے لیے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی بھی کوئٹہ تشریف لائے لیکن مسائل میں بہتر نہ لائی جاسکی۔