سی جے اے پی کی جانب سے صحافیوں کے لیے ورکشاپ کا انعقاد - Eye News Network

سی جے اے پی کی جانب سے صحافیوں کے لیے ورکشاپ کا انعقاد

0

 اسلام آباد(رپورٹ اظہر خاں/ ای این این) ‏کرسچیئن جرنلسٹس ایسوسی ایشن  پاکستان کے زیر اہتمام ڈونگاگلی چیپل میں صحافیوں کے لیے 4روزہ  تربیتی ورکشاپ منعقد ہوئی، جس میں انہیں سوشل میڈیا اور مین سٹریم میڈیا سے متعلق فرق بتایا گیا اور اہم و بنیادی موضوعات پر بات ہوئی۔

صحافی ورکشاپ میں گروپ
ورک کرتے ہوئے (فوٹو: عوبید بھٹی

جبری تبدیل مذہب، توہین رسالت، خواتین کو ہراسان کیا جانا، و دیگر مسائل زیر بحث آئے، َاورجن خبروں کومین سٹریم میڈیا رپورٹ کرنے سے اضطراب کرتا ہے. تکنیکی اعتبار سے جن اخلاقیات کو ملحوظ خاطر رکھنا چاہیے کہ عوامی مسائل کے حل کیلئے بذریعہ خبر متعلقہ اداروں تک جلد رسائی ممکن ہو اس کے علاوہ صحافیوں کو خبر تک رسائی کے لیے کن مراحل و مشکلات، غیر اخلاقی تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے، بھی زیر بحث آئے

ایک دوسرے کے ساتھ باہمی تعاون اور مدد کے فروغ کیلئے یقین دہانی کروائی گئی.
مسیحی صحافی  دوستوں کو اکٹھا کرنے سہرا بھی ڈایوسس آف پشاور کے سر ہے، جنھوں نے بہت کم وقت میں سب کو ایک جگہ جمع کیا اور باہمی میل ملاپ، یگانگت، احترام، رواداری کے فروغ کیلئے زور دیا.
تربیتی ورکشاپ میں سینئر صحافی سبوخ سید، عمانوئیل سرفراز اور آشر لیاقت نے بطور تربیت کار صحافیوں کی رہنمائی کی۔ ورکشاپ کے مختلف حصوں میں تقسیم شرکاء نے اجتماعی طور پر پیش آنے والے واقعات کے حوالے سےآگاہ کیا۔
تربیتی ورکشاپ میں آشر لیاقت نے صحافت کے بنیادی اصولوں ‘ صحافتی اخلاقیات اور صحافتی اصولوں بارے  شرکاء کو آگاہ جبکہ  عمانوئیل سرفراز (سابقہ اڈیٹر دی نیشن) نے جدید صحافت ‘ تحقیقاتی رپورٹنگ ‘ فیچر رائٹنگ اور پرنٹ میڈیا کی سٹوریز کے حوالے سے ورکشاپ میں شرکت کرنے والے صحافیوں کو تحریری و تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق خبروں کو بنانے اور عوام تک رسائی کے لئے تکنیکی طور پر الفاظ کا چناو ، جبکہ سینٹر صحافی سبوخ سید نے کمزور طبقات’ حساس ایشوز اور اقلیتوں کے مسائل بارے رپورٹنگ کے اسلوب اور صحافتی اصولوں بارے شرکاء کو آگاہ کیا۔
ورکشاپ میں بشپ آف پشاور ڈایوسس ہمفری سرفراز پیٹرز نے خصوصی طور پر شرکت، اور شرکاء کی حوصلہ افزائی کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بھر سے مسیحی صحافیوں کا ایک پلیٹ فارم  پر اکٹھا ہونا خوش آیندہ ہے.بشپ صاحب نے شرکاء میں اسناد بھی تقسیم کیں اور امید ظاہر کی کہ سی جے اے پی صحافیوں کے لیے آئندہ بھی اسی طرح کے تربیتی کورسز کا انعقاد کرے گی۔

About Author

Leave A Reply