کراچی (رپورٹ: لالا حسن پٹھان/ ای این این) پیپلز پارٹی رہنما شازیہ عطا مری اور مرتضیٰ وہاب نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی حکومت کی تین سالہ کارکردگی پر “تبدیلی نہیں تباہی”پر وائٹ پیپر جاری کردیا۔
پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے پی ٹی آئی حکومت کی تین سالہ کارکردگی پر وائٹ پیپرز جاری کردیا گیاہے اس حوالے سے ترجمان پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز و رکن قومی اسمبلی شازیہ عطا مری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت تبدیلی کے نام پر اقتدار میں آئی لیکن اس نے ملک میں تباہی مچادی ہے، ہم آج پی ٹی آئی حکومت کی تین سالہ کارکردگی کے حوالے سے وائیٹ پیپرز لائے ہیں جس کا نام ہے تبدیلی نہیں تباہی اور پیپلزپارٹی اس تبدیلی حکومت کو تباہی سرکار کا نام دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کو اقتدار سنبھالے ہوئے 40 ماہ اور 1232 دن ہو گئے ہیں لیکن حکومت نے ملک کے ہر شعبے میں تباہی مچادی ہے اور عمران خان اور انکے ٹولے نے معیشت کوتباہ کردیا ہے، اور نالائق حکومت تمام الزامات کوروناپرڈال دیتی ہے جبکہ پاکستان مہنگائی کے لحاظ سے دنیا میں چوتھے نمبر پر ہے۔ اس وقت پاکستان میں مہنگائی کی شرح 11.5 فیصد سے زائد ہے اور پاکستان جنوبی ایشیا میں سب سےزیادہ مہنگا ترین ملک ہے۔ شازیہ مری نے کہا کہ پی ٹی آئی نے کہا تھا کہ نوکریاں دیں گے مگر انہوں نے اقتدار میں آکر لوگوں کو صرف نوکریوں سے نکالا اورپاکستان میں اس وقت 66 لاکھ سے زائد افراد بے روزگار ہیں۔سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت ہے اور یہاں بیروزگاری کی شرح 4 فیصد ہےجبکہ نو سال سے خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کی حکومت ہے وہاں پر اس وقت ملک میں سب سے زیادہ بے روزگاری 10.3 فیصد تک جا پہنچی ہے جبکہ آج ہر پاکستانی پر تقریباً دو لاکھ روپے کا قرض چڑھ چکا ہے اورگردشی قرضے تقریباً 2.3 ٹریلین ڈالرز ہو چکے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایاکہ ملک کا تجارتی خسارہ 30.7 تک پہنچ چکا ہے جبکہ منی بجٹ میں دودھ، جولیری، الکٹرک گاڑیوں، سولر پینل سمیت دیگر اشیاء پر 17 فیصد کے ٹیکس لگائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے جھوٹا دعویٰ کیا تھا کہ وہ 19 دنوں میں کرپشن اور 90 دنوں میں دہشتگردی اور انتہا پسندی کا خاتمہ کردیں گے لیکن ملک سے کرپشن کاخاتمہ نہیں ہوا البتہ عمران خان ملک میں دہشتگردی اور انتھاپسندی کو مضبوط کر رہے ہیں ،تحریک طالبان پاکستان کا سب سے بڑا وکیل اور حمایتی عمران خان خود ہے ،عمران خان کلبوشن یادیو کا وکیل بنا لیکن کشمیر کا کیس نہیں لڑا اور سمجھوتا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ملک میں صحت کا شعبے کا بیڑا غرق کردیا گیا ہے، صحت کارڈ کا ڈرامہ مچایا گیا جبکہ ادویات کی قیمتوں پانچ سو فیصد تک اضافہ کیا گیا۔ فارین فنڈنگ پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان نے بیرون ممالک میں شوکت خانم اسپتال کے نام پر تقاریب منعقد کرواکے پی ٹی آئی کے نام پر لوگوں سے چیک لیتے تھے اور عمران خان نے ہسپتال کے نام استعمال کرکے پی ٹی آئی کیلئے فنڈنگ اکھٹے کئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے چھوٹی کابینہ رکھنے کا کہا تھا آج انکے کابینہ میں47 سے زائد وزراء شامل ہے اور حکومت نے قومی سلامتی پالیسی بنائی ہے جس کو پارلیمنٹ میں نہیں لایا گیا ہے ،بند کمرے میں قومی سلامتی کی پالیسی بنائی گئی
جب تک حکومت تمام اسٹیک ہولڈرز کو قومی سلامتی کی پالیسی پر اعتماد میں نہیں لے گی وہ پائیدار نہیں ہوگئی۔ مزید کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے ملک میں گندم اورچینی کی شدید بحران پیدا کیا اور آج یوریا کھاد ملک میں کسان کو میسر نہیں ہے ، کاشتکار یوریا کیلئے پریشان ہے ۔ شازیہ مری نے بتایا کہ صوبہ سندھ میں ایس آئی یو ٹی سندھ حکومت کے تعاون سے کام کر رہا ہے جبکہ سندھ حکومت نےدو ایس آئی یو ٹی یونٹس خود تعمیر کروایے ہیں اورصوبہ سندھ کے اندر بون میرو ٹرانسپلانٹ کا پہلا اور واحد سینٹر بنایا گیا ہے اور امراض قلب کے دس ادارے مفت میں لوگوں کا علاج کر رہے ہیں جبکہ پی ٹی آئی کی تباہی سرکار نے کووڈ فنڈ میں 40 بلین کا گھپلا کیا گیا ۔ اس موقع پر ترجمان سندھ حکومت اور ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ملک میں ڈالر جولائی 2018 میں 121 تھا ابھی 190 سے زائد ہوچکا ہے اور آٹا تقریباً 32 روپیا فی کلو تھا اب وہ 65 سے زائد فی کلو مل رہا ہے۔ چینی 55 روپے فی کلو تھی اب تقریباً 100 روپے فی کلو میں تک جا پہنچی گی ۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے 11 لاکھ ٹن چینی ایکسپورٹ کی اور فیصلہ وزیراعظم عمران خان نے خود کیا جس سے چینی بحران برپا ہوا۔ پیٹرول 88 روپیا تھا اب 145 سے زائد تک ہوچکا ہے ، بیرونے قرضوں میں 12 ارب ڈالرز روپے اضافہ کیا گیا جس کا خمیازہ غریب عوام کو بھگتنا پڑیگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ ایکسپورٹ 26.3 ارب ڈالرز آصف علی زرداری کے دور میں رہی جبکہ چینی ، آٹا ، ادویات اور پیٹرولیم کے اسکینڈلز پی ٹی آئی کے تباہی دور میں ملے۔