عالمی عدالت انصاف نے جاسوس کلبھوشن کی سزا اور قونصلر رسائی پر نظرثانی کا کہہ دیا، بریت کی بھارتی درخواست مسترد کردی - Eye News Network

عالمی عدالت انصاف نے جاسوس کلبھوشن کی  سزا  اور قونصلر رسائی پر نظرثانی کا کہہ دیا، بریت کی بھارتی درخواست مسترد کردی

0

دی ہیگ/اسلام آباد(ای این این/م ڈ)عالمی عدالت انصاف نے پاکستان سے گرفتار ہونے والے  سزا یافتہ بھارتی جاسوس کلبھوشن جادھو کی بریت  اور حوالگی کی بھارتی درخواست مسترد کردی ہے، تاہم مؤقف اپنایا کہ کلبھوشن جادھو کو سنائی جانے والی سزا کو ویانا کنونشن کے آرٹیکل 36 کی خلاف ورزی تصور نہیں کیا جاسکتا۔

عالمی عدالت انصاف کے صدر جج عبدالقوی احمد یوسف نے دی ہیگ کے پیس پیلس میں کلبھوشن کیس کا  بدھ کے روز فیصلہ سنایا۔

عالمی عدالت انصاف نے پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کلبھوشن کو قونصلر رسائی دے اور اسے دی جانے والی سزا پر نظر ثانی کرے۔جج نے کہا کہ پاکستان کی ہائیکورٹ جادھو کیس پر نظر ثانی کر سکتی ہے، ہمارےخیال میں پاکستان کی سپریم کورٹ بھی نظر ثانی کا حق رکھتی ہے۔

فیصلہ سناتے ہوئے جج نے کہا کہ پاکستان کلبھوشن جادھو کو قونصلر رسائی دے جج عبدالقوی احمد یوسف نے فیصلہ پڑھتے ہوئے کہا کہ کلبھوشن جادھو بھارتی شہری ہے، بھارت نے کلبھوشن کیلئے قونصلر رسائی مانگی ہے، پاکستان کا مؤقف ہے کہ کلبھوشن کیس میں ویانا کنونشن کا اطلاق نہیں ہوتا، پاکستان کا مؤقف ہے کہ کلبھوشن کو قونصلر رسائی نہیں دی جا سکتی، پاکستان کلبھوشن جادھو کو قونصلر رسائی دے، پاکستان نے ویانا کنونشن میں طے شدہ قونصلر رسائی کے معاملات کا خیال نہیں رکھا۔

عالمی عدالت انصاف کے فیصلے میں کہا گیا کہ ویانا کنونشن جاسوسی کے الزام میں قید افراد کو قونصلر رسائی سے محروم نہیں کرتا۔لہٰذا عالمی عدالت انصاف نے عالمی عدالت انصاف کے کیس کی سماعت کے حوالے سے دائرہ اختیار پر پاکستان کا اعتراض بھی مسترد کردیا۔

دریں اثناء پاکستان کے ایڈہاک جج جسٹس تصدق جیلانی نے عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر اختلافی نوٹ لکھا، جس میں  مؤقف اپنایا کہ ویانا کنونشن جاسوسوں پر لاگو نہیں ہوتا۔انہوں نے لکھا کہ ویانا کنونش لکھنے والوں نے جاسوسوں کو شامل کرنے سوچا بھی نہیں ہوگا، بھارتی درخواست قابلِ سماعت قرار نہیں دی جانی چاہیے تھی۔ بھارت مقدمے میں حقوق سے ناجائز فائدہ اٹھانے کا مرتکب ہوا۔

 پاکستانی وقت کے مطابق کیس کا فیصلہ شام 6 بجے سنایا جانا تھا جس میں معمولی تاخیر ہوئی، فیصلہ سننے کیلئے پاکستان کی ٹیم اٹارنی جنرل کی قیادت میں دی ہیگ پہنچی تھی جو عالمی عدالت انصاف میں موجود رہی۔

خیال رہے کہ بھارت نے نیوی کمانڈر کلبھوشن جادھو کی بریت کی درخواست دائر کررکھی تھی جسے اب عالمی عدالت انصاف نے مسترد کردیا ہے۔

About Author

Leave A Reply