کراچی (ای این این)سابق صوبائی وزیر قانون اور وائس چیئرمین سندھ بار کائونسل ضیاءالحسن لنجار کے خلاف کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال پر نیب انکوائری کے خلاف اور ضمانت سے متعلق درخواست کی سماعت سندھ ہائی کورٹ میں منگل کی صبح ہوئی۔
لنجار اپنے وکیل فاروق ایچ نائیک کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئے۔ سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر نے جواب داخل کرانے کے لئے مہلت طلب کی، جس پر عدالت نے سماعت 30 اپریل تک ملتوی کردی۔
نیب پراسیکیوٹر کے مطابق ضیاء الحسن لنجار کے ڈینفس کراچی میں بنگلہ خریدنے کا بھی سراغ لگایا ہے۔ انکوائری کے دوران انکشاف ہوا ہے کہ بنگلے کا سیل ایگریمنٹ ضیا لنجار کے نام ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پراپرٹی سسر کے نام کرارکھی ہے اور بنگلہ کی مالیت 9 کروڑ ہے، جسے اثاثے میں شمار نہیں کیا گیا۔
نیب پرسیکیوٹر کا الزام تھا کہ ضیاالحسن نے پبلک فنڈز کی رقم فرنٹ مین کے زریعے اپنے اکاونٹس میں منتقل کرائی، جبکہ سابق صوبائی وزیر نے میڈیکل کالج نواب شاہ اور دیگر فنڈز کی رقم ہڑپ کی ہے۔